Sufinama
Kabir's Photo'

کبیر

1440 - 1518 | لہرتارا, بھارت

پندرہویں صدی کے ایک صوفی شاعر اور سنت جنہیں بھگت کبیر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کبیر اپنے دوہے کی وجہ سے کافی مشہور ہیں، انہیں بھگتی تحریک کا سب سے بڑا شاعر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

پندرہویں صدی کے ایک صوفی شاعر اور سنت جنہیں بھگت کبیر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کبیر اپنے دوہے کی وجہ سے کافی مشہور ہیں، انہیں بھگتی تحریک کا سب سے بڑا شاعر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

کبیر کی ساکھی

578
Favorite

باعتبار

کبیر سنگت سادھ کی ہرے اور کی بیادھی

سنگت بری اسادھ کی آٹھو پہر اپادھی

کبیر سنگت سادھ کی ہرے اور کی بیادھی

سنگت بری اسادھ کی آٹھو پہر اپادھی

سنگتی بھئی تو کیا بھیا ہردا بھیا کٹھور

نو نیجا پانی چڑھئے تؤ نہ بھیجئے کور

سنگتی بھئی تو کیا بھیا ہردا بھیا کٹھور

نو نیجا پانی چڑھئے تؤ نہ بھیجئے کور

جب میں تھا تب گرو نہیں اب گرو ہے ہم ناہیں

پریم گلی اتی سانکری تا میں دو نہ سمانہی

جب میں تھا تب گرو نہیں اب گرو ہے ہم ناہیں

پریم گلی اتی سانکری تا میں دو نہ سمانہی

آٹھ پہر چونسٹھ گھڑی میرے اور نہ کوے

نینا ماہیں تو بسے نیند کو ٹھور نہ ہوئے

آٹھ پہر چونسٹھ گھڑی میرے اور نہ کوے

نینا ماہیں تو بسے نیند کو ٹھور نہ ہوئے

سکھیا سب سنسار ہے کھاوئے او سووے

دکھیا داس کبیرؔ ہے جاگئے او روئے

پریتم کو پتیاں لکھوں جو کہں ہوئے بدیس

تن میں من میں نین میں تا کو کہا سندیس

پریتم کو پتیاں لکھوں جو کہں ہوئے بدیس

تن میں من میں نین میں تا کو کہا سندیس

سکھیا سب سنسار ہے کھاوئے او سووے

دکھیا داس کبیرؔ ہے جاگئے او روئے

رام بلاوا بھیجیا دیا کبیراؔ روئے

جو سکھ سادھو سنگ میں سو بیکنٹھ نہ ہوئے

رام بلاوا بھیجیا دیا کبیراؔ روئے

جو سکھ سادھو سنگ میں سو بیکنٹھ نہ ہوئے

پریم بنا دھیرج نہیں برہ بنا بیراگ

ستگرو بن جاوئے نہیں من منسا کا داغ

پریم بنا دھیرج نہیں برہ بنا بیراگ

ستگرو بن جاوئے نہیں من منسا کا داغ

جو آوے تو جائے نہں جائے تو آوے نانہں

اکتھ کہانی پریم کی سمجھی لیہُ من ماہں

جو آوے تو جائے نہں جائے تو آوے نانہں

اکتھ کہانی پریم کی سمجھی لیہُ من ماہں

ایک سیس کا مانوا کرتا بہُتک ہیس

لنکاپتی راون گیا بیس بھجا دس سیس

ایک سیس کا مانوا کرتا بہُتک ہیس

لنکاپتی راون گیا بیس بھجا دس سیس

پرینم چھپایا نا چھپے جا گھٹ پرگھٹ ہوئے

جو پے مکھ بولئے نہیں تو نین دیت ہیں رویے

پرینم چھپایا نا چھپے جا گھٹ پرگھٹ ہوئے

جو پے مکھ بولئے نہیں تو نین دیت ہیں رویے

آیا بگولہ پریم کا تنکا اڑا اکاس

تنکا تنکا سے ملا تنکا تنکے پاس

آیا بگولہ پریم کا تنکا اڑا اکاس

تنکا تنکا سے ملا تنکا تنکے پاس

میرا من تو تجھ سے تیرا من کہں اور

کہہ کبیر کیسے بنئے ایک چت دئ ٹھور

میرا من تو تجھ سے تیرا من کہں اور

کہہ کبیر کیسے بنئے ایک چت دئ ٹھور

سو دن کیسا ہویگا گرو گہینگے بانہی

اپنا کری بیٹھاوہیں چرن کنول کی چھانہی

سو دن کیسا ہویگا گرو گہینگے بانہی

اپنا کری بیٹھاوہیں چرن کنول کی چھانہی

سادھن کے ستسنگ تیں تھرہر کانپئے دینہ

کبھہوں بھاؤ کُبھاؤ تیں مت مٹ جائے سنیہ

سادھن کے ستسنگ تیں تھرہر کانپئے دینہ

کبھہوں بھاؤ کُبھاؤ تیں مت مٹ جائے سنیہ

پریم تو ایسا کیجیے جیسے چند چکور

گھینچ ٹوٹی بھئں ماں گرے چتوے واہی اور

پریم تو ایسا کیجیے جیسے چند چکور

گھینچ ٹوٹی بھئں ماں گرے چتوے واہی اور

دھرتی عنبر جایں گیں بنسیں گے کیلاس

ایکمیک ہوئ جاینگیں تب کہاں رہیں گے داس

دھرتی عنبر جایں گیں بنسیں گے کیلاس

ایکمیک ہوئ جاینگیں تب کہاں رہیں گے داس

آیا پریم کہاں گیا دیکھا تھا سب کوئے

چھن روئے چھن میں ہنسے سو تو پریم نہ ہوئے

آیا پریم کہاں گیا دیکھا تھا سب کوئے

چھن روئے چھن میں ہنسے سو تو پریم نہ ہوئے

سبئے رساین میں کیا پریم سمان نہ کوے

رتی اک تن میں سنچرے سب تن کنچن ہوئے

سبئے رساین میں کیا پریم سمان نہ کوے

رتی اک تن میں سنچرے سب تن کنچن ہوئے

کبیرؔ پیالہ پریم کا انتر لیا لگائے

روم روم میں رمی رہا اور عمل بیا کھاے

کبیرؔ پیالہ پریم کا انتر لیا لگائے

روم روم میں رمی رہا اور عمل بیا کھاے

انراتے سکھ سوونا راتے نیند نہ آئے

جیو جل ٹوٹے ماچھری تلفت رین بہاے

انراتے سکھ سوونا راتے نیند نہ آئے

جیو جل ٹوٹے ماچھری تلفت رین بہاے

جب لگی مرنے سے جرے تب لگی پریم نانہیں

بڑی دور ہے پریم گھر سمجھی لیہُ من ماہں

جب لگی مرنے سے جرے تب لگی پریم نانہیں

بڑی دور ہے پریم گھر سمجھی لیہُ من ماہں

کبیرؔ جنتر نہ باجئی ٹوٹی گیا سب تار

جنتر بچارہ کیا کرے چلا بجاونہار

کبیرؔ جنتر نہ باجئی ٹوٹی گیا سب تار

جنتر بچارہ کیا کرے چلا بجاونہار

گھاٹہی پانی سب بھرے اوگھٹ بھرے نہ کوے

اوگھٹ گھاٹ کبیرؔ کا بھرے سو نرمل ہوے

گھاٹہی پانی سب بھرے اوگھٹ بھرے نہ کوے

اوگھٹ گھاٹ کبیرؔ کا بھرے سو نرمل ہوے

یہ جیو آیا دور تیں جانا ہے بہو دور

بچ کے باسے بسی گیا کال رہا سر پور

یہ جیو آیا دور تیں جانا ہے بہو دور

بچ کے باسے بسی گیا کال رہا سر پور

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے