Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوہ فرقت یہ ننھے دل ہے

بشیر ہلسوی

کوہ فرقت یہ ننھے دل ہے

بشیر ہلسوی

MORE BYبشیر ہلسوی

    کوہ فرقت یہ ننھے دل ہے

    ایسے جینے سے موت بہتر ہے

    ہم ہیں دل ہے وہ یار دلبر ہے

    دلربائی کا ڈر مقرر ہے

    کون کہتا ہے وہ ستم گر ہے

    جان عاشق ہے روح پرور ہے

    پر وہ اٹھتا ہے یار کے رخ سے

    اس لئے اپنا ہاتھ دل پر ہے

    کچھ پتہ اس کا اب نہیں ملتا

    دل کہاں اور کہاں وہ دلبر ہے

    ہے حقیق میں مشت خاک انسان

    حمد ایزد کہ پاک برتر ہے

    بلبلو دیکھو وہ خزاں آئی

    اب چمن کی بہار دم بھر ہے

    کیا کہوں اپنے دل کی بے تابی

    رات بھاری ہے دن بھی پتھر ہے

    وہ جو روٹھے ہیں بے سبب مجھ سے

    یہ مری خوبی مقدر ہے

    مرحبا کیا غزل لکھی ہے بشیرؔ

    بزم میں واہ ہر زباں پر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے