Font by Mehr Nastaliq Web

حکمت سے یہ خالی نہیں لبریز ساقی جام کر

خواجہ رکن الدین عشقؔ

حکمت سے یہ خالی نہیں لبریز ساقی جام کر

خواجہ رکن الدین عشقؔ

حکمت سے یہ خالی نہیں لبریز ساقی جام کر

دور و تسلسل میں نہ پھنس دیوانگی میں نام کر

کہتے ہیں تجھ سے بے خبر اوقات کو ضائع نہ کر

جو کام کل آوے ترے سو آج تو وہ کام کر

جو جو بلائیں آفتیں آتی ہیں تیری جان پر

تو جان ہی سے ہاتھ اٹھا پھر شوق سے آرام کر

داغ جگر کے یہ دیے چاہے کہ تو روشن رہیں

اس روشنی کے چرخ میں تو روغن بادام کر

مقصود اگر منظور ہے رونا اگر مطلوب ہے

لے شام سے تا صبح کر پھر صبح سے تا شام کر

سن بات تو یہ عشق کی اے شیخ اگر دانا ہے تو

رزاق ہے روزی رساں تسبیح کو مت دام کر

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے