Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گرچہ دل میں ہی سدا جان جہاں رہتے ہو

خواجہ میر اثر

گرچہ دل میں ہی سدا جان جہاں رہتے ہو

خواجہ میر اثر

گرچہ دل میں ہی سدا جان جہاں رہتے ہو

پر بظاہر نہیں معلوم کہاں رہتے ہو

شکر للہ کہ ابھی کام تمہیں باقی ہے

لے چکے دل تو ولے در پئے جاں رہتے ہو

آ نکلتے ہو کدھر بھول کے بے خواہش دل

اب بھی جاؤ وہیں ہر روز جہاں رہتے ہو

اے خوش ابرو کوئی پھر ڈھب پہ چڑھا تازہ شکار

یوں جو ہر وقت لئے تیر و کماں رہتے ہو

گر کبھی آئے اثرؔ پاس ہوئے و وہیں اداس

خوش شب و روز پڑے اوروں کے ہاں رہتے ہو

مأخذ :
  • کتاب : دیوان اثرؔ مرتبہ: کامل قریشیؔ (Pg. 209)
  • Author : میر اثرؔ
  • مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1978)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے