Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ابھی رکھتی نہیں تاثیر وہ آہ و فغاں اپنی

مزمل خان

ابھی رکھتی نہیں تاثیر وہ آہ و فغاں اپنی

مزمل خان

MORE BYمزمل خان

    ابھی رکھتی نہیں تاثیر وہ آہ و فغاں اپنی

    ہلا پائے جو دل ان کا کہاں وہ داستاں اپنی

    نہ جانے کب ترس آئے گا ان کو میری حالت پر

    کئے جاتا ہے جو بھی چاہتا ہے آسماں اپنی

    میری بربادیوں کی خوب شہرت ہو گئی جگ میں

    کرے اب ناز قسمت پر تمہارا آستاں اپنی

    جہاں تک پھونکنا چاہو ہو پھونکو سب تمہارا ہے

    نہ میرا آشیاں اپنا نہ میری بجلیاں اپنی

    لحد میں داغ حسرت میرا میرے ساتھ جائے گا

    فرشتے پھوٹ کر روئیں سنیں گر داستاں اپنی

    جمع خاطر رکھو تم حشر میں بھی سرخ رو ہو گے

    نہیں کھولوں گا محشر میں میری جاں میں زباں اپنی

    تمہاری ہی نظر سے ہے بھرم دونوں جہانوں میں

    نظر مت پھیر لینا مجھ سے میرے مہرباں اپنی

    کہوں کیسے یہ کس کے ہاتھ دل نیں زخم کھائے ہیں

    مزملؔ ان کی رسوائی میں ہیں رسوائیاں اپنی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے