Font by Mehr Nastaliq Web

ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا

اسد علی خاں قلق

ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا

اسد علی خاں قلق

ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا

بس اک نگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا

وہ ظلم کرتے ہیں مجھ پر تو لوگ کہتے ہیں

خدا برے سے نہ ڈالے معاملہ دل کا

ہزار فصل گل آئے جنوں وہ جوش کہاں

گیا شباب کے ہم راہ ولولہ دل کا

بہار آتے ہی کنج قفس نصیب ہوا

ہزار حیف کہ نکلا نہ حوصلہ دل کا

خدا ہی خیر کرے آج رنگ بے ڈھب ہے

بھٹک رہا ہے کئی دن سے آبلہ دل کا

پھرا جو کوچۂ قاتل سے کوئی پوچھیں گے

سنا ہے لٹ گیا رستے میں قافلہ دل کا

خدا کے سامنے اپنا ہے اے قلقؔ انصاف

بتوں سے حشر میں ہوگا معاملہ دل کا

مأخذ :
  • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 30)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے