Font by Mehr Nastaliq Web

یہ فضا یہ چاندنی راتیں یہ دور جام و مئے

اقبال صفی پوری

یہ فضا یہ چاندنی راتیں یہ دور جام و مئے

اقبال صفی پوری

یہ فضا یہ چاندنی راتیں یہ دور جام و مئے

مستیوں میں غرق ہو جانے کا موسم آگیا

ہو رہی ہیں جمع اک مرکز پہ دل کی وحشتیں

ہم نشیں شاید بہار آنے کا موسم آگیا

مسکراتا ہے کوئی چھپ چھپ کے دل کی آڑ میں

حسرتوں کے رقص فرمانے کا موسم آگیا

رفتہ رفتہ واقعات درد یاد آنے لگے

چپکے چپکے اشک برسانے کا موسم آگیا

دل میں عیش مے کدہ انگڑائیاں لینے لگا

ہر غم دنیا کو ٹھکرانے کا موسم آگیا

بڑھ رہا ہے خود بخود اقبالؔ جوش بے خودی

عالم امکاں پہ چھا جانے کا موسم آگیا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے