Font by Mehr Nastaliq Web

جو میں جانتی بسرت ہیں سیاں

امیر خسرو

جو میں جانتی بسرت ہیں سیاں

امیر خسرو

جو میں جانتی بسرت ہیں سیاں

جو میں جانتی بسرت ہیں سیاں گھونگھٹا میں آگ لگا دیتی

میں لاج کے بندھن توڑ سکھی پیا پیار کو اپنے منا لیتی

ان چوریوں کی لاج پیا رکھانا یہ تو پہن لئی اب اترت نا

مورا بھاگ سہاگ تمئی سے ہے میں تو تم ہی پر جبنا لٹا بیٹھی

مورے ہار سنگار کی رات گئی پیو سنگ امنگ کی بات گئی

پیو سنگ امنگ میری آس نئی

اب آئے نہ مورے سانوریا میں تو تن من ان پر لٹا دیتی

گھر آئے نہ مورے سانوریا میں تو تن من ان پر لٹا دیتی

موہے پریت کی ریت نہ بھائی سکھی میں تو بن کے دلہن پچھتائی سکھی

ہوتی نہ اگر دنیا کی شرم میں تو بھیج کے پتیاں بلا لیتی

انہیں بھیج کے سکھیاں بلا لیتی

جو میں جانتی بسرت ہیں سیاں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

فرید ایاز

فرید ایاز

فرید ایاز

فرید ایاز

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے