Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترے قریب ہوئے جب سے اشک بار ہوئے

واصف علی واصف

ترے قریب ہوئے جب سے اشک بار ہوئے

واصف علی واصف

ترے قریب ہوئے جب سے اشک بار ہوئے

ہزار بار کہاں صد ہزار بار ہوئے

تمہاری بزم میں تارے بھی پر سکوں تھے مگر

یہ اور بات کہ ہم دور بے قرار ہوئے

بقا فنا کی فنا ہی بقا کی راہ بنی

خزاں سے گزرے تو ہم باد نو بہار ہوئے

ملا نہ ہم کو اگر سنگ آستاں کا نشاں

برنگ موج اٹھے راہ کا غبار ہوئے

ہوا تھا حسن ہی خود مائل کرم واصفؔ

وہ اپنی ذات میں مخفی تھے آشکار ہوئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے