Font by Mehr Nastaliq Web

حاضر حضور میں شعرائے دیار ہیں

فروغ وارثی

حاضر حضور میں شعرائے دیار ہیں

فروغ وارثی

حاضر حضور میں شعرائے دیار ہیں

مداح حضرت شہ عالی وقار ہیں

خمسے اگر ہیں سو تو قصیدے ہزار ہیں

ایک ان میں عبد آل و شہ نامدار ہیں

ان میں ہیں دو شرف کہ حکیم و فقیر ہیں

یکتا ہیں وہ کہ آپ ہی اپنی نظیر ہیں

ہر ایک ان میں فرد ہے ہر ایک انتخاب

ہر ایک بے مثال ہے ہر ایک لا جواب

کہتی ہے جن کو خلق مکان سخن کا باب

کرتے ہیں یہ خیال کہ موزوں میان خواب

مضمون نظم کرتے ہیں وہ اپنے حال میں

گزرے نہ انوریؔ کے جو خواب و خیال میں

شیداؔ کے ہر کلام کی وہ بے مثالیاں

وہ شاہ بے نظیرؔ کی نازک خیالیاں

میٹھی ہیں جن کی قند مکرر سے گالیاں

اور اس فروغؔ خستہ کی یہ بے کمالیاں

کس فن کا کس ہنر کا یہاں آدمی نہیں ہے

دولت تو لٹ رہی ہے مگر کچھ کمی نہیں ہے

مأخذ :
  • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 153)
  • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے