Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے در رہ تحقیق ز ہر سوئے تو راہے

نا معلوم

اے در رہ تحقیق ز ہر سوئے تو راہے

نا معلوم

اے در رہ تحقیق ز ہر سوئے تو راہے

داریم ہوس از تو بد ز دیدہ نگاہے

اے کہ تحقیق کی راہ میں تیری طرف ہر سمت سے راستے ہیں، تیری چاہت میں ہم نے چھپ کر نظریں لگا رکھی ہیں۔

دزدیدہ فگندی بمن از ناز نگاہے

قربان نگاہ تو شوم باز نگاہے

تو نے ناز سے چپکے سے مجھ پر ایک نظر ڈالی، تیری نگاہ کے میں قربان مکرر نگاہ فرما۔

ہر کس بفراغت بہ کسے پشت نہادہ

من جز تو ندارم بہ جہاں پشت و پناہے

ہر کوئی فراغت سے کسی سے پیٹھ پھیر لیتا، میرا جہان میں تیرے سوا کوئی پشت پناہ نہیں ہے۔

از ہر رہ باطل سوئے خود راہ بری کن

تا من نہ شناسم بجز از کوئے تو راہے

راہِ باطل سے تو اپنی طرف راہبری کر تاکہ میں تیری گلی کے سوا اور راستہ نہ پہچان پاؤں۔

ببریدہ طمع قطب دین از جملہ ہوس ہا

قانع شدہ در کوئے تو گاہے بہ نگاہے

قطب الدین نے تمام چاہتوں کی طمع چھوڑ دی ہے، آپ کی گلی میں گاہے گاہے آپ کی نگاہ کرم پر قناعت کر لی۔

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

حاجی محبوب علی

حاجی محبوب علی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے