Font by Mehr Nastaliq Web

ناگہہ بت من مست ببازار بر آمد

فخرالدین عراقی

ناگہہ بت من مست ببازار بر آمد

فخرالدین عراقی

MORE BYفخرالدین عراقی

    ناگہہ بت من مست ببازار بر آمد

    شور از سر بازار بہ یک بار بر آمد

    اچانک میرا محبوب مستی میں سرِ بازار آ گیا، بازار میں یکایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔

    در کوئے خرابات جمالش نظر افگند

    شور و شغبے از در خمار بر آمد

    مے کدے کی گلی میں اُس کا جمال نظر آیا، مے کدے کے دروازے پر شور سنائی دینے لگا۔

    در وقت مناجات جمال رخش افروخت

    فریاد و فغاں از دل ابرار بر آمد

    عبادت کے وقت اُس کے رخ کا جمال مزید بڑھ گیا، نیک لوگوں کے دل سے آہیں اور فریاد کا شور آنے لگا۔

    دور از لب و دندان عراقیؔ ہمہ عالم

    زاں دو لب شیرین شکر بار بر آمد

    عراقیؔ اُس کے ہونٹوں اور دانتوں سے دور اور محروم ہے، جبکہ پوری دنیا اُس کے شیریں لبوں کا لطف لے رہی ہے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے