ناگہہ بت من مست ببازار بر آمد
ناگہہ بت من مست ببازار بر آمد
شور از سر بازار بہ یک بار بر آمد
اچانک میرا محبوب مستی میں سرِ بازار آ گیا، بازار میں یکایک ہنگامہ برپا ہو گیا۔
در کوئے خرابات جمالش نظر افگند
شور و شغبے از در خمار بر آمد
مے کدے کی گلی میں اُس کا جمال نظر آیا، مے کدے کے دروازے پر شور سنائی دینے لگا۔
در وقت مناجات جمال رخش افروخت
فریاد و فغاں از دل ابرار بر آمد
عبادت کے وقت اُس کے رخ کا جمال مزید بڑھ گیا، نیک لوگوں کے دل سے آہیں اور فریاد کا شور آنے لگا۔
دور از لب و دندان عراقیؔ ہمہ عالم
زاں دو لب شیرین شکر بار بر آمد
عراقیؔ اُس کے ہونٹوں اور دانتوں سے دور اور محروم ہے، جبکہ پوری دنیا اُس کے شیریں لبوں کا لطف لے رہی ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.