Sufinama

در آمد بر سرم نا گہہ شب آں شمع شبستانم

شاہ نیاز احمد بریلوی

در آمد بر سرم نا گہہ شب آں شمع شبستانم

شاہ نیاز احمد بریلوی

MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی

    در آمد بر سرم نا گہہ شب آں شمع شبستانم

    زد آتش در پر و بالم دل پروانۂ جانم

    میرے شبستاں کی وہ شمع رات یکا یک میرے سرہانے نمودار ہوئی

    اس نے میرے پروانۂ جان کے دل کے پرو بال میں آگ لگا دی

    نہاد اندر نہادم آتش حسنش چناں آتش

    کہ از سر تا قدم یکسر برنگ شعلہ سوزانم

    اس کے آتش حسن نے میرے باطن میں ایسی آگ بھڑکائی

    کہ سر سے پیر تک اس سے میں شعلے کی طرح جل اٹھا

    خبر از خویشتن یک لحظہ یک ساعت نمی دارم

    چناں محو خیال و جلوۂ جاں بخش جانانم

    ایک لمحے اور ایک ساعت بھی میں اپنے آپ کی خبر نہیں رکھتا

    جان کو تازگی بخشنے والے محبوب کے خیال اور جلوے میں ایسا گم ہوں

    مثال برق بر من بر فتاد و از سرم بگذشت

    تن و جاں سوخت و رفت از برم اے وائے جانانم

    بجلی کی طرح وہ مجھ پر گرا اور میرے سر سے گذر گیا

    جسم و جان کو جلا ڈالا اور میرے پاس سے چلا گیا اے وائے میرا محبوب

    نمی ترسم من اے واعظ ز ہول آتش دوزخ

    کہ صد چند است از وے گرمی جانسوز ہجرانم

    اے واعظ میں دوزخ کی آگ کی ہولناکی سے نہیں ڈرتا

    کیوں کہ اس سے سینکڑوں گنا بڑھ کر میرے ہجر کی تپش ہے

    نیازؔ از شور تو حالم شدست افسانۂ عالم

    نمودی فاش اے ناداں بخلق اسرار پنہانم

    اے نیازؔ ! تیرے شور سے میرا حال دنیا میں افسانہ بن گیا ہے

    اے نادان تو نے مخلوق میں میرے پوشیدہ اسرار فاش کردیئے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 82)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے