Sufinama

برو اے زاہد و دعوت مکنم سوئے بہشت

حافظ

برو اے زاہد و دعوت مکنم سوئے بہشت

حافظ

MORE BYحافظ

    برو اے زاہد و دعوت مکنم سوئے بہشت

    کہ خدا در ازل از بہر بہشتم نسرشت

    اے زاہد جا اور مجھے جنت کی دعوت نہ دے

    اس لئے کہ خدا نے مجھے ازل میں جنت کے لئے نہیں بنایا ہے

    یک جو از خرمن ہستی نتواند برداشت

    ہر کہ در راہ فنا و رہ حق دانہ نکشت

    وجود کے کھلیان سے ایک جو بھی حاصل نہ کر سکے گا

    جس نے فنا کے راستےاور حق کے راستہ میں ایک دانہ نہیں دیا

    تو و تسبیح و مصلیٰ و رہ زہد و ورع

    من و مے خانہ و ناقوس و رہ دیر و کنشت

    تو ہے اور تسبیح اور جائے نماز اور پرہیزگاری اور تقوے کا راستہ

    میں ہوں اور میخانہ اور ناقوس اور بت خانہ اور آتش خانہ کا راستہ

    منعم از مے مکن صوفیٔ صافی کہ حکیم

    در ازل طینت ما را بہ مے صاف سرشت

    اے خالی صوفی مجھے شراب سے نہ روک اس لیے کہ حکمت والے نے

    ازل میں ہمارا خمیر صاف شراب سے گوندھا ہے

    صوفیٔ صاف بہشتی نبود زاں کہ چو من

    خرقہ در مے کدہا رہن مے ناب نہشت

    خالی صوفی بہشتی نہیں ہو سکتا ہےاس لیے اس نے میری طرح

    شراب خانوں میں خالص شراب میں گدڑی کو رہن نہیں کیا ہے

    لذت از حور بہشت و لب حوضش نبود

    ہر کہ او دامن دل دار خود از دست بہشت

    حوربہشتی کی لذت اور حوض کا کنارہ اس کو حاصل نہ ہوگا

    جس نے اپنے محوب کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیا

    حافظاؔ لطف حق ار با تو عنایت دارد

    باش فارغ ز غم دوزخ و شادی و بہشت

    اے حافظؔ اگر اللہ کی مہربانی کی تجھ پر عنایت ہو

    دوزخ کے غم اور جنت کی خوشی سے بے نیاز ہو جا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے