صادق لکھنوی کے اشعار
دل پھنسا کر زلف میں خود ہے پشیمانی مجھے
دہر میں خلق خدا کہتی ہے زندانی مجھے
جان کا کچھ خوف جانبازان الفت کو نہیں
آپ دکھلاتے ہیں کیوں تیغ سفاہانی مجھے
آتش فرقت سے صادقؔ آبلہ تن ہو گیا
قبر میں رکھنا پس مردن بہ آسانی مجھے
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere