Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama
Shams Sabri's Photo'

شمس صابری

- 1894 | مرادآباد, بھارت

اوگھٹ شاہ وارثی کے والد محترم

اوگھٹ شاہ وارثی کے والد محترم

شمس صابری کے اشعار

خیال خدا میں خودی کو بھلا کر

نشان خدا ہم جمائے ہوئے ہیں

کہاں شمسؔ بندا کہاں تو خدایا

خدا و خودی ہم بھلائے ہوئے ہیں

مجھے قتل کر دیا بے خطر نا کیا ذرا بھی خدا کا ڈر

تیرے عشق میں یہ ملا ثمر نا ادھر کا رہا نا ادھر کا رہا

اب نہ اپنا ہوش ہے مجھ کو نہ کچھ اس کا خیال

بے خودی طاری ہے جب سے ہو گئی رفتار اور

نہیں دین ودنیا کا ہوش اب ہوں، ہجر میں تیری جاں بلب

مجھے کاٹے کھاتا ہے اپنا گھر نا ادھر کا رہا نا ادھر کا رہا

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Recitation

بولیے