تلاش کا نتیجہ "तूर"
Tap the Advanced Search Filter button to refine your searches
رشک برق طور شمع محفل جانانہ ہےماہ نو ٹوٹا ہوا اس بزم کا پیمانہ ہے
خود برق ہو اور طور تجلا سے گزر جاخود شعلہ بن اور وادیٔ سینا سے گزر جا
بن کر میں کبھی موسیٰ سر طور جا رہا ہوںعیسیٰ میں کبھی بن کر مردے جلا رہا ہوں
خواہش دید جو کر بیٹھے سر طور کوئیطور ہی بڑھ کے تجلی سے جلا دیتے ہو
منتر دے کر طور آنکھوں کا بڑھانا تجھےطور پر صورت کش برق بتاں تو ہی تو تھا
سرمگیں آنکھیں برق تجلیٰطور ہوا کب حامل جلوہ
دیکھ لوں آج وہ جو موسیٰ نےماجرا کوہ طور میں دیکھا
رب ارنی کی کیا ضرورت ہےدل پر نور طور ہے میرا
نور ہرگز نار ہو سکتا نہیںطور پھر کیسے جلا ہے نور سے
چلیں گو کہ سیکڑوں آندھیاں جلیں گرچہ لاکھ گھر اے فلکبھڑک اٹھے آتشؔ طور پھر کوئی اس طرح کی دوا نہیں
میری نگاہ عجز تماشہ لئے ہوئےتھا ہر نظر میں طور کا جلوہ لئے ہوئے
تجھے اس رنگ میں کیا برق تجلیٰ دیکھیںطور پر آگ لگے لوگ تماشہ دیکھیں
موسیٰ ہیں ہمیں جلوۂ دیدار ہمیں ہیںہیں طور ہمیں نور ہمیں نار ہمیں ہیں
زمانہ طور کا یاد آگیا زمانے کوجدھر بھی تو نے اٹھا کر نقاب دیکھ لیا
ہر ذرے کو اک طور بناتے ہوئے آتےیہ ہو نہ سکا جلوے لٹاتے ہوئے آتے
یار نے جب سے کیا دل میں قیامبڑھ کے کوہ طور سے یہ تن ہوا
دیوانۂ پری ہوں نہ شیدا ہوں حور کاپروانہ ہوں میں شمع تجلیٔ طور کا
وہ کوہ طور ہو یا سرزمین دل بیدمؔجمال یار سے خالی کوئی دیار نہیں
موسیٰ کو برق طور کا جلوہ دکھا دیاپہنچا تڑپ کے دور مرا بے قرار دل
ہم ترے حسن کے بازار سے پھر جائیں کہاںطور ٹھیکا ہو جو موسیٰ سے تماشائی کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books