وصل میں جھگڑا بکھیڑا رات بھر ان سے رہا
ساہی کا کانٹا عدو نے زیر بستر رکھ دیا
باغ سے دور خزاں سر جو ٹپکتا نکلا
قلب بلبل نے یہ جانا میرا کانٹا نکلا
تعلق تو اس گل سے چھوڑا مگر
کلیجے میں کانٹا چبھا رہ گیا
وصل میں جھگڑا بکھیڑا رات بھر ان سے رہا
ساہی کا کانٹا عدو نے زیر بستر رکھ دیا
باغ سے دور خزاں سر جو ٹپکتا نکلا
قلب بلبل نے یہ جانا میرا کانٹا نکلا
تعلق تو اس گل سے چھوڑا مگر
کلیجے میں کانٹا چبھا رہ گیا