Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہی بزم ہے وہی مے کدہ وہی مے کدہ کا مقام ہے

اختر محمود وارثی

وہی بزم ہے وہی مے کدہ وہی مے کدہ کا مقام ہے

اختر محمود وارثی

MORE BYاختر محمود وارثی

    وہی بزم ہے وہی مے کدہ وہی مے کدہ کا مقام ہے

    مگر ایک ان کے نہ ہونے سے نہ وہ صبح ہے نہ وہ شام ہے

    ہوا جب سے پیر مغاں نہاں ہوا بزم کا کچھ عجب سماں

    نہ وہ مے کدہ نہ وہ جام ہے نہ وہ مے کدہ کا نظام ہے

    دیا گلستاں کے لیے لہو سہے ہر طرح کے ستم مگر

    نہ چمن میں ہے میرا ذکر اب نہ وفا شعاروں میں نام ہے

    کبھی ایک سجدہ سے ہوتی تھی تری جلوہ گاہ کی راہ طے

    مگر اب کہاں وہ خلوص دل نہ وہ مقتدی نہ امام ہے

    ہے ہر ایک ذرہ سے وہ عیاں گو وہ لاکھ پردوں میں ہے نہاں

    جو نظر نہ آئے نگاہ کو تو عقیدت اپنی ہی خام ہے

    جو کہیں بھی ان سے تو کیا کہیں وہ سنیں گے دل کا فسانہ کب

    وہ جب اس طرح سے ہیں بد گماں نہ سلام ہے نہ پیام ہے

    جسے پیتے پیتے نگاہ سے تھے حجاب جتنے وہ اٹھ گئے

    یہ بتا دے شیخ حرم مجھے وہ شراب کیسے حرام ہے

    یہی رشک روز ازل سے ہے یہی فکر حور و ملک کو ہے

    نہ فرشتہ جا سکے جس جگہ وہ بشر کا ادنیٰ مقام ہے

    فقط ایک اخترؔ بینوا ترے نقش پا پہ ہے چل رہا

    یہ وہ دور ورنہ ہے ساقیا کہ ہر ایک رند امام ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے