ضبط کرنا دل حزیں نہ کہیں
ضبط کرنا دل حزیں نہ کہیں
چوٹ لگ جائے گی کہیں نہ کہیں
جب تڑپتا ہے دل میں ڈرتا ہوں
چرخ پر جا پڑے زمیں نہ کہیں
حوریں لپٹی ہیں نزع میں مجھ سے
دیکھ پائے وہ نازنیں نہ کہیں
وصل کی شب نہیں نہیں کیسی
دیکھ سن لے دل حزیں نہ کہیں
دل میں باتیں بھری تھیں کیا کیا کچھ
ہائے کچھ وقت واپسیں نہ کہیں
دل سے شے لے کے اب تو نکلے ہیں
پوچھ لے گا کوئی کہیں نہ کہیں
نہ تڑپ اس قدر دل بے تاب
سہم جائے وہ نازنیں نہ کہیں
میرے عیسیٰ کے دل میں چبھ جائے
نگہ وقت واپسیں نہ کہیں
چین مردوں کو قبر میں بھی نہیں
آسمان ہو تہ زمیں نہ کہیں
آگ ہو جائے گا وہ شوخ امیرؔ
کھینچنا آہ آتشیں نہ کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.