Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں

ساغر صدیقی

یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں

ساغر صدیقی

MORE BYساغر صدیقی

    یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں

    ان میں کچھ صاحب اسرار نظر آتے ہیں

    تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں سو جاتے ہیں

    ورنہ یہ لوگ تو بیدار نظر آتے ہیں

    دور تک کوئی ستارہ ہے نہ کوئی جگنو

    مرگ امید کے آثار نظر آتے ہیں

    مرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں

    آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں

    کل جنہیں چھو نہیں سکتی تھی فرشتوں کی نظر

    آج وہ رونق بازار نظر آتے ہیں

    حشر میں کون گواہی مری دے گا ساغرؔ

    سب تمہارے ہی طرف دار نظر آتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے