Font by Mehr Nastaliq Web

آہو پر اشعار

حد نہ پوچھو ہماری وحشت کی

دل میں ہر داغ چشم آہو ہے

آسی غازیپوری

اے میری آہو لبوں تک ہی رہو

آ رہا ہے بے خبر آنے تو دو

بہزاد لکھنوی

پائیں گے بھلا خاک تری چشم کو آہو

چیتے بھی خجالت سے چھپاتے ہیں کمر آج

بدر کانپوری

اس بھرے شہر میں کرتا ہوں ہوا سے باتیں

پاؤں پڑتا ہے زمیں پر مرا آہو کی طرح

مظفر وارثی

ذرا کچھ اور بھی ہمت نکل جائے میری حسرت

وہ آتا ہے نظر باب اثر اے ناتواں آہو

بیدم شاہ وارثی

رام کس طرح کرے گا کوئی صیاد اسے

اپنے سائے سے بھی رم کرتا ہے آہو اپنا

رند لکھنوی

متعلقہ موضوعات

بولیے